اسرائیلی ریاست کو جنگی مجرم قرار دیا جائے: غزہ میں عالمی فورم کا مطالب

NOVANEWS
plf forum
فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں جمعرات کے روز منعقدہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے ایک مشترکہ فورم نے اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب دنیا کا اول نمبر کا دہشت گرد ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی فورم کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم دیکھنے کے بعد دنیا کا کوئی بھی زندہ ضمیر اسرائیل کو جنگی جرائم کا مرتکب قرار دینے میں تامل کا مظاہرہ نہیں کرسکتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی پوری اور دیگر عالمی تنظیموں کے اشتراک سے جمعرات کے روز عالمی فورم غزہ کی پٹی میں منعقد ہوا۔ اس فورم میں اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی پرمسلسل حملے، سنہ 2008ء کےآخر میں غزہ پر مسلط جنگ کے منفی اثرات، فلسطینی قیدیوں اور شہر پرپچھلے چھ سال سے مسلط معاشی ناکہ بندی کے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے انسانی حقوق کے نمائندوں، سول سوسائٹی کےاراکین اور صحافیوں نے صہیونی ریاستی دہشت گردی اور جنگی جرائم پر روشنی ڈالی۔
فلسطینی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد ابو سعدہ نے کہا کہ اسرائیلی جنگی جرائم کی فہرست مرتب کی جائے تو وہ ایک کتاب بن سکتی ہے۔ فلسطینیوں کا کوئی ایک بھی شعبہ ایسا نہیں بچا ہے جو صہیونی ریاستی دہشت گردی سے متاثر نہ ہوا ہو۔
اجلاس سے خطاب کرتےہوئے انٹرنیشنل ڈیموکریٹک رائیٹس کے مندوب ایڈووکیٹ فائپو مریسیلی نے کہا کہ دنیا کی تمام انسانی حقوق کی عدالتیں مظلوموں کے لیے بنائی گئی ہیں۔ فلسطینیوں کے کئی مقدمات پہلے بھی ان عدالتوں میںموجود ہیں۔ اب فلسطینی حکومتوں کا کام ہے کہ وہ ان عدالتوں میں اسرائیل کےخلاف دائر مقدمات کی پیروی کریں اورمجرم کا جرم ثابت کرنے کے بعد اسے قرار واقعی سزا دلوائیں۔
فورم کے بعد جاری ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیل نے جہاں طاقت کے بہیمانہ استعمال کا عمل جاری رکھ کر فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے وہیں غزہ کی پٹی پر معاشی پابندیاں عائد کرکے ڈیڑھ ملین افراد کو اجتماعی سزا میں ڈالا گیا ہے۔ فلسطینیوں کو صہیونی ریاست کےجنگی جرائم کےخلاف عالمی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کا حق بھی نہیں جاتا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *